سرینگر،9جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)کشمیر میں آج کئی مقامات پر تشدد کے واقعات ہوئے۔حزب مجاہدین کے مبینہ سب کمانڈر برہان وانی کی موت کی مخالفت میں کولگام میں ہجوم نے پولیس چوکیوں، سیکورٹی فورسز اور بی جے پی کے دفتر پر حملہ بولا۔جھڑپوں کے دوران تین پولیس اہلکاروں سمیت کل 11افراد زخمی ہوئے ہیں۔ایک پولیس افسر نے بتایا کہ نوجوانوں کے گروپوں نے اننت ناگ ضلع کے بادیپورا، قاضی گنڈ اور لارنو میں پولیس چوکیوں اور پولیس تھانوں پر پتھراؤ کیا۔کولگام ضلع کے دھمہال ہانجی پورا اور میر مارکیٹ اور بارہمولہ ضلع کے سوپور کے وارپورا میں بھی پرتشدد مظاہرے ہوئے۔ایک افسر نے بتایا کہ جنوبی کشمیر کے ویسو علاقے میں تعینات پولیس فورس پر بھی حملہ کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ کولگام ضلع کے نیلواوربگم علاقے میں بھیڑ نے بی جے پی کے دفتر پر بھی حملہ کیا اور عمارت کو نقصان پہنچایا۔جنوبی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے شیری، کریری، ڈیلنا، پٹن اور پالہالن علاقوں میں بھی پتھراؤ کے واقعات ہوئے۔افسر نے بتایا کہ جنوبی کشمیر کے اوتپرا کے شریف آبادد اور بارسو علاقوں میں بھی تشدد مظاہرے ہوئے۔انہوں نے بتایا کہ خبریں آنے تک جھڑپوں میں 11لوگوں کو چوٹ پہنچی ہے، ان میں سے تین پولیس اہلکار ہیں۔شہر کے مختلف علاقوں سے مظاہرے کے اکادکا واقعات کی بھی خبر ہے۔سرینگر سمیت کشمیر کے کچھ حصوں میں کرفیو جیسی پابندیاں لگا دی گئی ہیں۔کل وانی کے قتل کے بعد وادی میں کشیدگی اور مظاہروں کے خدشہ کے پیش نظر انتظامیہ نے امرناتھ یاترا روک دی تھی۔پوری کشمیر وادی میں موبائل انٹرنیٹ کی سروس بند کر دی گئی ہے جبکہ جنوبی کشمیر میں موبائل کی ٹیلیفون سروس پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔احتیاطی طور پر ہڑتال کا اعلان کرنے والے اعلی کشمیری لیڈروں کو نظر بند کر دیا گیا ہے۔